ممبئی،7 دسمبر(ایس او نیوز آئی این ایس انڈیا)ہندوستانی کپتان وراٹ کوہلی نے تیسرے اورچوتھے ٹسٹ کے درمیان ایک ہفتہ طویل وقفے کو اچھا بتاتے ہوئے کہا کہ اس سے ٹیم کو فائدہ ہوا ہے لیکن یہ بھی کہا کہ سیریزجیتنے کی طرف گامزن ان کی ٹیم کے پاؤں زمین پر ہی ہیں۔کوہلی نے کہا کہ ہم نے وقفہ نہیں مانگا تھا،یہ شیڈول کا حصہ تھا۔ لہٰذا ہم نے یہ یقینی بنایا کہ جب ہم انگلینڈ جائیں گے تو تین ٹیسٹ کے درمیان 8 دن کا وقفہ اور ون ڈے اور ٹیسٹ سیریز کے درمیان 25دن کا وقفہ ہوگا۔انہوں نے کہا کہ آگے سیشن کافی طویل ہے لہذا اس وقفے سے ہمیں نقصان نہیں ہوا بلکہ فائدہ ہی ہوا ہے،ہم زیادہ تازہ ہو کر آخری دو ٹیسٹ کھیلیں گے۔یہ پوچھنے پر کہ دوستوں اور خاندان سے ملنا کتنا ضروری ہوتا ہے؟ انہوں نے کہا کہ یہ بہت ضروری ہے کیونکہ سیریز کے درمیان وقفے میں جب آپ گھر جاتے ہیں تو آپ اس پر سے توجہ نہیں ہٹا سکتے بلکہ ہر وقت اسی کے بارے میں سوچتے رہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بطور کپتان آپ کے دماغ میں یہی چلتا رہتا ہے کہ وکٹ کیسا ہوگا، ٹیم کا مجموعہ کیا رہے گا،ایسے میں اپنے پیشے سے الگ زندگی کا لطف اٹھانا بھی ضروری ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس مرحلے پر سب پیشہ ورانہ کرکٹر ہیں اور اس بات کو سمجھتے ہیں،اس لئے ممبئی واپس لوٹنے کے بعد تمام پریکٹس میں لگ گئے،یہ تبھی ممکن ہے جب آپ ذہنی طور پر تازہ ہو اور پھرپریکٹس کو لے کر جوش جاگ جاتا ہے۔یہ پوچھنے پر کہ کیا اس وقفے سے ہندوستان کا تال ٹوٹ جائے گا؟کوہلی نے نفی میں جواب دیا۔یہ پوچھنے پر کہ کیا ہندوستان کو اس طرح کا وقفہ ملنا چاہیے؟ انہوں نے کہا کہ بالکل،یا ہم انگلینڈ سے ایک مہینے کے لئے واپس آ جائیں گے،ہم ساڑھے تین ماہ وہاں کھیلے اور ہماری ہر سرگرمی میڈیا کی نظروں میں رہے، اس کا کوئی تک نہیں ہے،میدان سے الگ بھی ہم میڈیا کی سرخیوں میں بنے رہیں گے۔انہوں نے کہا کہ دبئی میں ان کی چھٹیوں کے دوران میڈیا میں کوئی خبر نہیں آئی،میں بھی چاہوں گا کہ ایسا ہی ہو،یا تو وہ پورے دورے پر رکے یا ہم 25دن کیلئے آ جائیں۔